یہ ایک متعدی بیماری ہے جو اکثر وباء کے طور پر پھیلتی ہے اس میں کثرت سے دست اور قے آتی ہے جس سے مریخ نڈھال ہو جاتا ہے


اس مرض میں جب کہ یہ وبائ شکل میں ہو وبریو کالرا نامی جرثومے چھوٹی آنتوں میں اٹیک کرتے ہیں جسکی وجہ سے بار بار قے اور اسہال آتے ہیں اور پھت مکھیوں کے زریعے تندرست افراد کی کھانے پینے کی اشیاء تک پنہچ جاتے ہیں اس طرح یہ مرض ایک وباء کی شکل اختیار کر لیتا ہے
اس کی دوسری قسم ہیضہ غیروبائ ہے
یہ صورت موسم گرما میں شدید ہوتی ہے . گرمی کے باعث ٹھنڈی اشیاء کا کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے تر, کھیرا , خربوزہ , تربوز وغیرہ ایسی تر سرد غزائیں کھانے کے بعد اگر پانی پیا جاے تو معدے کا سوداء (تیزابیت) کھاری پن (الکلی) میں بدل جاتاہے اگر اس کے بعد مزید پانی پی لیا جاے تو قوت جاذبہ پانی کو جذب نہیں کرپاتی . اور قوت ماسکہ اس پانی کوکنٹرول کرنے سے عاجز آجاتی ہے جس پر قوت ہاضمہ کوی عمل نہیں کرسکتی بالآخرقوت دافعہ قے اور اسہال کی صورت میں اسے جسم سے نکالنے پر مجبور ہوجاتی ہے




اس مرض کا زمانہ خصانت ایک سے چار دن ہے.. جس کو ہم چار درجات میں تقسیم کریں گے




پیٹ میں خفیف درد , دست اور قے




اس درجہ میں ایٹھین , پیاس کی شدت ہوجاتی ہے




یہ ضعف کا درجہ یا کولیپس سٹیج (COLLAPSE STAGE) کہلاتا ہے
جسم سے پانی اور خون بکثرت خارج ہوجانے سے خون گھاڑھا ہوجاتا ہے اور اس کا دوران سست ہو جاتا ہے جسم سرد پڑ جاتا ہے شدید ضعف ہوتا ہے پیشاب بالکل بھی نہیں آتا
اس حالت میں مریض بھی مایوس ہونے لگتا یے چہرے پہ افسردگی چھا جاتی یے
اس حالت میں مریض تین سے اٹھارہ گھنٹے میں مر سکتا ہے اگر یہ مدت گزر جائے تو صحت یابی کی امید ہو جاتی یے
تیسرا درجہ خیروعافیت سے گزر جاے تو مرض کا چوتھا درجہ شروع ہو جاتا یے.




اس درجہ میں مرض گھٹنا شرور ہو جاتا یے علامات میں تخفیف , قے بند , نبض تیز چلنے لگتی ہے بدن گرم ہونے لگتا ہے






مرض شروع ہونے پر سکروفلوسو 10 کی پندرہ گولیاں استعمال کرائیں
ہھر سکروفلو 5 اور 10 دوسری طاقت میں ہر پانچ منٹ بعد دیں اور ہر دست کے بعد 10 گولیاں سکروفلوسو 10 کھلائیں


سرخ و زرد بجلیاں باری باری فم معدہ پر لگائیں
دموی مزاج کے مریض کو نیلی یا سفید بجلی فم معدہ پہ لگائیں
اور فیبریفیوگو 2 کی جگر کے مقام پہ مالش کریں
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔