ڈاکٹر کاونٹ میٹی (موجد الیکٹروہومیوپیتھی) نے الیکٹروہومیوپیتھک ادویات کی تیاری مفرد کی بجاے مرکب ادویات کا استعمال اور دوا سازی کا بالکل جدید طریقہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے
ڈاکٹرکاونٹ میٹی نے ایسے طبی قوانین کو وضع کیا جو حقیقی و فطری اصولوں کی عکاسی کرتے ہیں ، موجد الیکٹروہومیوپیتھی کے خیال کے مطابق انسان پیدائش ہی سے لیکر لحد تک تمام عمر سبزیات اور نباتا ت کی طرف ہی میلان رکھتا ہے اس لئے فطری تقاضا ہے کہ علاج بھی نباتات اور سبزیات سے کیا جاے ، دنیا کے ماہرین طب وصحت اس بات پر متفق ہیں کہ فطرت اور قدرت کسی بھی علاقے میں پائی جانے والی بیماریوں کا علاج بھی وہین کے نباتات اور سبزیات میں پوشیدہ رکھتی ہے ۔
قدیم طبوں مین مستعمل جڑی بوٹیوں اور دواوں نے اپنی افادیت وقت جے تقاضوں کے مطابق منوائی صدیوں سے ان کا استعمال خود اس کا کھلا ثبوت ہے
الیکٹرو ہومیوپیتھی میں مزاج اور مریض کے عضو کو مدنظر رکھا جاتا ہے اور اسی کو مدنظر رکھ کر دوا تجویز کی جاتی ہے
الیکٹروہومیوپیتھی کی ادویات کو آب مقطر یعنی ڈسٹلڈ واٹر میں ڈال کر فرمیٹیشن اور کوہوبیشن کے عمل سے ان کی برقی اور شفا بخش قوتوں کو حاصل کر کے دوائیں تیار کی جاتی ہیں اسی اصول اور فارمولے کے تحت موجد الیکٹروہومیوپیتھی نے لفظ ؛؛؛ الیکٹرو ؛؛ کو تجویز کیا کہ اس طب کی ادویات نہایت سرعت اور تیزی کے ساتھ انسانی بدن پر اثر انداز ہوتی ہیں
قدیم طبوں مین مستعمل جڑی بوٹیوں اور دواوں نے اپنی افادیت وقت جے تقاضوں کے مطابق منوائی صدیوں سے ان کا استعمال خود اس کا کھلا ثبوت ہے
الیکٹرو ہومیوپیتھی میں مزاج اور مریض کے عضو کو مدنظر رکھا جاتا ہے اور اسی کو مدنظر رکھ کر دوا تجویز کی جاتی ہے
الیکٹروہومیوپیتھی کی ادویات کو آب مقطر یعنی ڈسٹلڈ واٹر میں ڈال کر فرمیٹیشن اور کوہوبیشن کے عمل سے ان کی برقی اور شفا بخش قوتوں کو حاصل کر کے دوائیں تیار کی جاتی ہیں اسی اصول اور فارمولے کے تحت موجد الیکٹروہومیوپیتھی نے لفظ ؛؛؛ الیکٹرو ؛؛ کو تجویز کیا کہ اس طب کی ادویات نہایت سرعت اور تیزی کے ساتھ انسانی بدن پر اثر انداز ہوتی ہیں
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔