Sunday, September 25, 2016

ماہیت الامراض ۔۔۔PATHOLOGY

1 comments

مرض میں اس کی ماہیت اسباب علامات اور اس کی وجہ سے جسمانی کیفیتوں میں پیداشدہ تبدیلیوں کا مطالعہ ماہیت الامراض کہلاتا ہے
امراض کا سبب بننے والے وجوہات
1 ۔ کچھ امراض موروثی ہوتے ہیں یہ بیماریاں والدین کے جنسی خلیات کے مادہ حیات میں نقص یا خرابی کی وجہ سے اعضاء کی ساخت یا ان کے افعال میں خرابیاں رونما ہونے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہیں
2 ۔ امراض مسکوبہ
یہ امراض بدن کے دفاعی نظام کے مخالف اثرات کی مسلسل یورش کا نتیجہ ہوتے ہیں ۔اندرونی طور پہ غذا کی کمی و زیادتی ، موسمی اور تابکاری اثرات ،کیمیائی جراثیم ،گرمی سردی کی زیادتی اور حادثات شامل ہیں
خارجی وجوہات میں چوٹ وغیرہ شامل ہیں
3 ۔ بعض بیماریاں جسم میں صفراء ، سودا ، بلغم وغیرہ کسی خلط کی کمی اور زیادتی کے باعث ہوتی ہیں ۔تغذیہ کی خرابی ،غذائی عنصر کی کمی ، حیاتین کی کمی کے باعث بھی بعض بیماریاں لاحق ہوتی ہیں
خادم فن
سیف الاسلام سیفی

الیکٹروہومیوپیتھی کے فطری اصول اور طریقہ علاج

0 comments

ڈاکٹر کاونٹ میٹی (موجد الیکٹروہومیوپیتھی) نے الیکٹروہومیوپیتھک ادویات کی تیاری مفرد کی بجاے مرکب ادویات کا استعمال اور دوا سازی کا بالکل جدید طریقہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے
ڈاکٹرکاونٹ میٹی نے ایسے طبی قوانین کو وضع کیا جو حقیقی و فطری اصولوں کی عکاسی کرتے ہیں ، موجد الیکٹروہومیوپیتھی کے خیال کے مطابق انسان پیدائش ہی سے لیکر لحد تک تمام عمر سبزیات اور نباتا ت کی طرف ہی میلان رکھتا ہے اس لئے فطری تقاضا ہے کہ علاج بھی نباتات اور سبزیات سے کیا جاے ، دنیا کے ماہرین طب وصحت اس بات پر متفق ہیں کہ فطرت اور قدرت کسی بھی علاقے میں پائی جانے والی بیماریوں کا علاج بھی وہین کے نباتات اور سبزیات میں پوشیدہ رکھتی ہے ۔
قدیم طبوں مین مستعمل جڑی بوٹیوں اور دواوں نے اپنی افادیت وقت جے تقاضوں کے مطابق منوائی صدیوں سے ان کا استعمال خود اس کا کھلا ثبوت ہے
الیکٹرو ہومیوپیتھی میں مزاج اور مریض کے عضو کو مدنظر رکھا جاتا ہے اور اسی کو مدنظر رکھ کر دوا تجویز کی جاتی ہے
الیکٹروہومیوپیتھی کی ادویات کو آب مقطر یعنی ڈسٹلڈ واٹر میں ڈال کر فرمیٹیشن اور کوہوبیشن کے عمل سے ان کی برقی اور شفا بخش قوتوں کو حاصل کر کے دوائیں تیار کی جاتی ہیں اسی اصول اور فارمولے کے تحت موجد الیکٹروہومیوپیتھی نے لفظ ؛؛؛ الیکٹرو ؛؛ کو تجویز کیا کہ اس طب کی ادویات نہایت سرعت اور تیزی کے ساتھ انسانی بدن پر اثر انداز ہوتی ہیں